रविवार, 25 सितंबर 2011
چاہے دن ہو یا رات میرے ساتھ رہو
رہے نہ رہے کوئی ساتھ میرے ساتھ رہو
مل رہے ہیں دو دل آہستہ آہستہ
کہہ رہے ہیں جذبات میرے ساتھ رہو
رفتہ رفتہ بڑھتے جائنگے تعلقات
باتوں سے نکلے گی بات میرے ساتھ رہو
مجھے تم سے ملانے کی سازش میں
کب سے لگی تھی کائنات میرے ساتھ رہو
عمر بھر نہیں تو کچھ پل ذرا تو ٹھہرو
دور تلک ہے برسات میرے ساتھ رہو
ہزاروں سے نہیں بس تم سے وفا کی ہے
تھام لیا ہے تیرا ہاتھ میرے ساتھ رہو
======
وقت سے پہلے ہی قیامت ہو جاےگی
ہمیں اگر آپ سے محبّت ہو جاےگی
اس قدر چاہت سے ہمیں نہ دیکھئے
جان جو بچی ہے رخصت ہو جاےگی
میرے ساتھ کسی نے دیکھا ہے تم کو
کل تک شہر میں آفت ہو جاےگی
شروع شروع میں دل پر اختیار رہتا ہے
آگے آگے دیکھنا شرارت ہو جاےگی
آج خدا کا درجہ دیا ہے تم کو
روز نہیں ملنا عادت ہو جاےگی
سعود اندرے
0 टिप्पणियाँ:
एक टिप्पणी भेजें